صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1507

لیث، یونس، ابن شہاب، عبداللہ بن ثعلبہ بن صعیر سے روایت کرتے ہیں جن کی پیشانی پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ کے سال ہاتھ پھیرا تھا۔

راوی: اسحاق , ابوعاصم , ابن جریج , حسن بن مسلم , مجاہد

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي حَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ مُجَاهِدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ يَوْمَ الْفَتْحِ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ مَکَّةَ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ فَهِيَ حَرَامٌ بِحَرَامِ اللَّهِ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَمْ تَحِلَّ لِأَحَدٍ قَبْلِي وَلَا تَحِلُّ لِأَحَدٍ بَعْدِي وَلَمْ تَحْلِلْ لِي قَطُّ إِلَّا سَاعَةً مِنْ الدَّهْرِ لَا يُنَفَّرُ صَيْدُهَا وَلَا يُعْضَدُ شَوْکُهَا وَلَا يُخْتَلَی خَلَاهَا وَلَا تَحِلُّ لُقَطَتُهَا إِلَّا لِمُنْشِدٍ فَقَالَ الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ إِلَّا الْإِذْخِرَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَإِنَّهُ لَا بُدَّ مِنْهُ لِلْقَيْنِ وَالْبُيُوتِ فَسَکَتَ ثُمَّ قَالَ إِلَّا الْإِذْخِرَ فَإِنَّهُ حَلَالٌ وَعَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الْکَرِيمِ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ بِمِثْلِ هَذَا أَوْ نَحْوِ هَذَا رَوَاهُ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اسحاق، ابوعاصم، ابن جریج، حسن بن مسلم، مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فتح مکہ کے دن (خطبہ کے لئے) کھڑے ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے آسمان و زمین کی پیدائش کے دن سے مکہ کو حرم قرار دیا ہے لہذا یہ قیامت تک اللہ کے (حکم) حرم کی وجہ سے حرم ہے نہ مجھ سے پہلے کسی کے لئے حلال ہوا نہ میرے بعد کسی کے لئے حلال ہوگا اور علاوہ تھوڑی دیر کے میرے لئے بھی حلال نہیں ہوا نہ اس کے شکار کو بھگانا جائز ہے نہ اس کے کانٹوں کا اکھیڑنا درست ہے نہ اس کی گھاس کا کاٹنا جائز ہے اور نہ اس کی پڑی ہوئی کسی چیز کو اٹھانا جائز ہے علاوہ اس کے جو لوگوں کو اطلاع دے دے، تو عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبدالمطلب نے کہا سوائے اذخر (گھاس) کے یا رسول اللہ! کیونکہ لوہاروں کو اور ہمارے گھروں میں اس کی ضرورت رہتی ہے تو حضور خاموش ہوئے پھر فرمایا سوائے اذخر کے کہ وہ (اس کا کانٹا) حلال ہے ابن جریج، عبدالکریم، عکرمہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بھی اسی طرح روایت ہے ابوہریرہ نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی جیسی روایت کی ہے۔

Narrated Mujahid:
Allah's Apostle got up on the day of the Conquest of Mecca and said, "Allah has made Mecca a sanctuary since the day He created the Heavens and the Earth, and it will remain a sanctuary by virtue of the sanctity Allah has bestowed on it till the Day of Resurrection. It (i.e. fighting in it) was not made lawful to anyone before me!, nor will it be made lawful to anyone after me, and it was not made lawful for me except for a short period of time. Its game should not be chased, nor should its trees be cut, nor its vegetation or grass uprooted, not its Luqata (i.e. Most things) picked up except by one who makes a public announcement about it." Al-Abbas bin 'Abdul Muttalib said, "Except the Idhkhir, O Allah's Apostle, as it is indispensable for blacksmiths and houses." On that, the Prophet kept quiet and then said, "Except the Idhkhir as it is lawful to cut."

یہ حدیث شیئر کریں