غزوہ طائف کا بیان جو بقول موسیٰ بن عقبہ شوال سن ۸ھ میں ہوا۔
راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , عاصم , ابوعثمان
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ سَعْدًا وَهُوَ أَوَّلُ مَنْ رَمَی بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَبَا بَکْرَةَ وَکَانَ تَسَوَّرَ حِصْنَ الطَّائِفِ فِي أُنَاسٍ فَجَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَا سَمِعْنَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ادَّعَی إِلَی غَيْرِ أَبِيهِ وَهُوَ يَعْلَمُ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ وَقَالَ هِشَامٌ وَأَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ أَوْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ قَالَ سَمِعْتُ سَعْدًا وَأَبَا بَکْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ عَاصِمٌ قُلْتُ لَقَدْ شَهِدَ عِنْدَکَ رَجُلَانِ حَسْبُکَ بِهِمَا قَالَ أَجَلْ أَمَّا أَحَدُهُمَا فَأَوَّلُ مَنْ رَمَی بِسَهْمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَمَّا الْآخَرُ فَنَزَلَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَالِثَ ثَلَاثَةٍ وَعِشْرِينَ مِنْ الطَّائِفِ
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، عاصم، ابوعثمان کہتے ہیں کہ میں نے سعد سے جنہوں نے اللہ کی راہ میں سب سے پہلے تیر پھینکا تھا اور ابوبکرہ سے جو چند آدمیوں کے ساتھ (حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آنے کے لئے کفر سے نکل کر) قلعہ طائف کی دیوار پر چڑھ گئے تھے پھر ابوبکرہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آ گئے تھے یہ دونوں حضرات نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو اپنے آپ کو غیر باپ (یا قوم) کی جانب باوجود یہ کہ اسے علم ہے منسوب کرے تو اس پر جنت حرام ہے ہشام بواسطہ معمر، عاصم روایت کرتے ہیں کہ ابوالعالیہ یا ابوعثمان نہدی نے کہا کہ میں نے سعد اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روایت سنی عاصم کہتے ہیں میں نے کہا آپ سے روایت ایسے دو آدمیوں نے بیان کی ہے جو آپ کو (یقین کے لئے) کافی ہیں انہوں نے کہا ہاں (اور کیوں نہ ہو) جب کہ ایک ان میں سے وہ ہیں جنہوں نے سب سے پہلے اللہ کی راہ میں تیر پھینکا اور دوسرے وہ جو طائف سے بائیس آدمیوں کے ہمراہ آنحضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آ گئے تھے۔
Narrated Abu Uthman:
I heard from Sad, the first man who has thrown an arrow in Allah's Cause, and from Abu Bakra who jumped over the wall of the Ta'if Fort along with a few persons and came to the Prophet. They both said, "We heard the Prophet saying, " If somebody claims to be the son of somebody other than his father knowingly, he will be denied Paradise (i.e. he will not enter Paradise).' "
Narrated Ma'mar from 'Asim from Abu Al'Aliya or Abu Uthman An-Nahdi who said. "I heard Sad and Abu Bakra narrating from the Prophet." 'Asim said, "I said (to him), 'Very trustworthy persons have narrated to you.' He said, 'Yes, one of them was the first to throw an arrow in Allah's Cause and the other came to the Prophet in a group of thirty-three persons from Ta'if.'