سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ سیر کا بیان ۔ حدیث 369

قریش کی فضیلت

راوی:

حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَ أَسْلَمُ وَغِفَارٌ خَيْرًا مِنْ الْحَلِيفَيْنِ أَسَدٍ وَغَطَفَانَ أَتُرَوْنَهُمْ خَسِرُوا قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنَّهُمْ خَيْرٌ مِنْهُمْ قَالَ أَفَرَأَيْتُمْ إِنْ كَانَتْ مُزَيْنَةُ وَجُهَيْنَةُ خَيْرًا مِنْ تَمِيمٍ وَعَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ وَمَدَّ بِهَا صَوْتَهُ أَتُرَوْنَهُمْ خَسِرُوا قَالُوا نَعَمْ قَالَ فَإِنَّهُمْ خَيْرٌ مِنْهُمْ

عبدالرحمن بن ابی بکرہ اپنے والد کے حوالے سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں کیا تم لوگوں نے غور کیا اسلم اور غفار اپنے دو حلیف قبیلوں اسد اور غطفان سے زیادہ بہتر ہیں کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ وہ خسارے کا شکار ہوگئے لوگوں نے عرض کی جی ہاں آپ نے فرمایا یہ ان سے بہتر ہیں۔ پھر فرمایا کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ مزینہ اور جہینہ عامر بن صعصہ سے زیادہ بہتر ہیں آپ نے اپنی آواز کو بلند کیا کیا تم سمجھتے ہو وہ لوگ خسارے کا شکار ہوگئے لوگوں نے عرض کی جی ہاں آپ نے فرمایا یہ ان سے بہتر ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں