اسلام میں غلط بات پر کوئی اتفاق کی کوئی حیثیت نہیں ہے
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قِيلَ لِشَرِيكٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ لَا حِلْفَ فِي الْإِسْلَامِ وَفِي الْجَاهِلِيَّةِ لَمْ يَزِدْهُ الْإِسْلَامُ إِلَّا شِدَّةً وَجِدَّةً
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے بارے میں منقول ہے اس حدیث کے راوی شریک سے کوئی سوال کیا گیا یہ بات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے منقول ہے انہوں نے جواب دیا جی ہاں (وہ بات یہ ہے) اسلام میں غلط بات کو پورا کرنے کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور زمانہ جاہلیت میں جو طے کیا گیا تھا اسلام نے اس میں سختی اور پابندی کا اضافہ کیا ہے۔