صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1526

غزوہ طائف کا بیان جو بقول موسیٰ بن عقبہ شوال سن ۸ھ میں ہوا۔

راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , قتادہ , انس بن مالک

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَاسًا مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ إِنَّ قُرَيْشًا حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ وَمُصِيبَةٍ وَإِنِّي أَرَدْتُ أَنْ أَجْبُرَهُمْ وَأَتَأَلَّفَهُمْ أَمَا تَرْضَوْنَ أَنْ يَرْجِعَ النَّاسُ بِالدُّنْيَا وَتَرْجِعُونَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی بُيُوتِکُمْ قَالُوا بَلَی قَالَ لَوْ سَلَکَ النَّاسُ وَادِيًا وَسَلَکَتْ الْأَنْصَارُ شِعْبًا لَسَلَکْتُ وَادِيَ الْأَنْصَارِ أَوْ شِعْبَ الْأَنْصَارِ

محمد بن بشار، غندر، شعبہ، قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انصار کے آدمیوں کو جمع کرکے فرمایا کہ قریش نو مسلم اور تازہ مصیبت اٹھائے ہوئے ہیں میں نے سوچا ہے کہ ان کی دل جوئی کردوں کیا تم اس پر راضی نہیں ہو کہ لوگ تو دنیا لے کر جائیں اور تم اپنے گھروں میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو لے کر جاؤ، انصار نے کہا کیوں نہیں ہم راضی ہیں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر سب لوگ ایک میدان میں چلیں اور انصار دوسری گھاٹی میں تو میں انصار کے میدان یا فرمایا انصار کی گھاٹی میں چلوں گا۔

Narrated Anas:
The Prophet gathered some people of Ansar and said, "The People of Quraish are still close to their Pre-lslamic period of ignorance and have suffered a lot, and I want to help them and attract their hearts (by giving them the war booty). Won't you be pleased that the people take the worldly things) and you take Allah's Apostle with you to your homes?" They said, "Yes, (i.e. we are pleased with this distribution)." The Prophet said, "'If the people took their way through a valley and the Ansar took their way through a mountain pass, then I would take the Ansar's valley or the Ansar's mountain pass."

یہ حدیث شیئر کریں