جانور بیچتے وقت سواری کی شرط لگانا
راوی: ابن ابی عمر , وکیع , زکریا , شعبی , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ بَاعَ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعِيرًا وَاشْتَرَطَ ظَهْرَهُ إِلَی أَهْلِهِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ جَابِرٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ يَرَوْنَ الشَّرْطَ فِي الْبَيْعِ جَائِزًا إِذَا کَانَ شَرْطًا وَاحِدًا وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ و قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا يَجُوزُ الشَّرْطُ فِي الْبَيْعِ وَلَا يَتِمُّ الْبَيْعُ إِذَا کَانَ فِيهِ شَرْطٌ
ابن ابی عمر، وکیع، زکریا، شعبی، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایک اونٹ فروخت کیا اور اس پر اپنے گھر تک سواری کرنے کی شرط لگائی، یہ حدیث حسن صحیح ہے اور حضرت جابر سے کئی سندوں سے منقول ہے بعض صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اس پر عمل ہے وہ کہتے ہیں کہ بیع میں ایک شرط جائز ہے امام احمد، اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے بعض اہل علم کے نزدیک بیع میں شرط لگانا جائز نہیں اور مشروط بیع پوری نہیں ہوگی۔
Sayyidina Jabir ibn Ahdullah (RA) said that he sold a camel to the Prophet on condition that he would ride it till his home (before handing it over).
[Bukhari 2967, Muslim 715]