صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1536

حجۃ الوداع سے پہلے ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور معاذ کو یمن روانہ کرنے کا بیان

راوی: عباس بن ولید , عبدالواحد , ایوب بن عائز , قیس بن مسلم , طارق بن شہاب , ابوموسیٰ اشعری

حَدَّثَنِي عَبَّاسُ بْنُ الْوَلِيدِ هُوَ النَّرْسِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ عَائِذٍ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ مُسْلِمٍ قَالَ سَمِعْتُ طَارِقَ بْنَ شِهَابٍ يَقُولُ حَدَّثَنِي أَبُو مُوسَی الْأَشْعَرِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی أَرْضِ قَوْمِي فَجِئْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنِيخٌ بِالْأَبْطَحِ فَقَالَ أَحَجَجْتَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ قَيْسٍ قُلْتُ نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ کَيْفَ قُلْتَ قَالَ قُلْتُ لَبَّيْکَ إِهْلَالًا کَإِهْلَالِکَ قَالَ فَهَلْ سُقْتَ مَعَکَ هَدْيًا قُلْتُ لَمْ أَسُقْ قَالَ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَاسْعَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حِلَّ فَفَعَلْتُ حَتَّی مَشَطَتْ لِي امْرَأَةٌ مِنْ نِسَائِ بَنِي قَيْسٍ وَمَکُثْنَا بِذَلِکَ حَتَّی اسْتُخْلِفَ عُمَرُ

عباس بن ولید، عبدالواحد، ایوب بن عائز، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب، حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میری قوم کے ملک میں (عامل بنا کر) بھیجا اس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (مقام) البطح میں ٹھہرے ہوئے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اے عبداللہ بن قیس! کیا تم نے احرام باندھا ہے؟ میں نے عرض کیا ہاں یا رسول اللہ! آپ نے فرمایا تو نے کیسے کہا تھا؟ میں نے عرض کیا کہ میں نے کہا تھا اے اللہ! میں حاضر ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح احرام باندھا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تو اپنے ساتھ قربانی لایا ہے؟ میں نے عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیت اللہ کا طواف کرو اور صفا اور مروہ کی سعی کرکے احرام کھول دو میں نے ایسا ہی کیا یہاں تک کہ بنو قیس کی ایک عورت نے میری کنگھی بھی کردی اور ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت تک ایسا ہی کرتے رہے۔

Narrated Abu Musa Al-Ashari:
Allah's Apostle sent me (as a governor) to the land of my people, and I came while Allah's Apostle was encamping at a place called Al-Abtah. The Prophet said, "Have you made the intention to perform the Hajj, O Abdullah bin Qais?" I replied, "Yes, O Allah's Apostle!" He said, "What did you say?" I replied, "I said, 'Labbaik' and expressed the same intention as yours." He said, "Have you driven the Hadi along with you?" I replied, "No, I did not drive the Hadi." He said, "So perform the Tawaf of the Ka'ba and then the Sai, between Safa and Marwa and then finish the state of Ihram." So I did the same, and one of the women of (the tribe of) Banu-Qais combed my hair. We continued follow in that tradition till the caliphate of Umar.

یہ حدیث شیئر کریں