حضرت ابوامامہ کی حدیث حضرت محمد بن ابی یعقوب پر اختلاف
راوی: محمود بن غیلان , ابواحمد , سفیان , اعمش , عمارة بن عمیر , عبدالرحمن بن یزید , عبداللہ
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَابٌ لَا نَقْدِرُ عَلَی شَيْئٍ قَالَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ عَلَيْکُمْ بِالْبَائَةِ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ
محمود بن غیلان، ابواحمد، سفیان، اعمش، عمارة بن عمیر، عبدالرحمن بن یزید، عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نکلے اور ہم لوگ نوجوان تھے اور ہم لوگوں میں (شہوت کے دبانے کی) طاقت نہیں تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے جوانوں کے گروہ! اور اے جوانوں کی جماعت! تم لوگ نکاح کرلو کیونکہ نکاح کرنے سے انسان کی نگاہ نیچی رہتی ہے (یعنی نامحرم عورتوں کے دیکھنے سے عام طور سے انسان محفوظ رہتا ہے اور انسان کی شرم گاہ زنا سے بچ جاتی ہے) اور جو شخص نکاح کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ہو وہ شخص روزے رکھ لے کیونکہ روزہ سے شہوت کم کر دیتا ہے۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “We went out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and we were young men who could not afford anything’ He said: ‘young men, you should get married, for it is more effective in lowering the gaze and protecting one’s chastity. Whoever cannot afford it should fast, for it will be a restraint Wija’ for him.” (Sahih)