مکاتب کے پاس ادائیگی کے لئے مال ہو تو ؟
راوی: سعید بن عبدالرحمن , سفیان , زہری , نبہان , ام سلمہ
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ نَبْهَانَ مَوْلَی أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ عِنْدَ مُکَاتَبِ إِحْدَاکُنَّ مَا يُؤَدِّي فَلْتَحْتَجِبْ مِنْهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَمَعْنَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ عَلَی التَّوَرُّعِ وَقَالُوا لَا يُعْتَقُ الْمُکَاتَبُ وَإِنْ کَانَ عِنْدَهُ مَا يُؤَدِّي حَتَّی يُؤَدِّيَ
سعید بن عبدالرحمن، سفیان، زہری، نبہان، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی عورت کے مکاتب کے پاس اتنا مال ہو کہ وہ اپنی مکاتب کی تمام رقم ادا کرسکے تو اس سے پردہ کرنا چاہیے یہ حدیث حسن صحیح ہے اہل علم کے نزدیک اس کا مطلب تقوی واحتیاط ہے ورنہ جب تک وہ ادائیگی نہ کرے آزاد نہ ہوگا اگرچہ اس کے پاس اتنی رقم ہو۔
Sayyidah Umm Salamah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If the mukatab of one of you has so much as would buy his freedom then observe the veil before him.
[Abu Dawud 3928, Ibn e Majah 2520, Ahmed 36535]
——————————————————————————–