جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1284

باب

راوی: ابوکریب , طلق بن غنام , شریک , قیس , ابی حصین , ابی صالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ عَنْ شَرِيکٍ وَقَيْسٌ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدِّ الْأَمَانَةَ إِلَی مَنْ ائْتَمَنَکَ وَلَا تَخُنْ مَنْ خَانَکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ ذَهَبَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ إِلَی هَذَا الْحَدِيثِ وَقَالُوا إِذَا کَانَ لِلرَّجُلِ عَلَی آخَرَ شَيْئٌ فَذَهَبَ بِهِ فَوَقَعَ لَهُ عِنْدَهُ شَيْئٌ فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَحْبِسَ عَنْهُ بِقَدْرِ مَا ذَهَبَ لَهُ عَلَيْهِ وَرَخَّصَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ التَّابِعِينَ وَهُوَ قَوْلُ الثَّوْرِيِّ وَقَالَ إِنْ کَانَ لَهُ عَلَيْهِ دَرَاهِمُ فَوَقَعَ لَهُ عِنْدَهُ دَنَانِيرُ فَلَيْسَ لَهُ أَنْ يَحْبِسَ بِمَکَانِ دَرَاهِمِهِ إِلَّا أَنْ يَقَعَ عِنْدَهُ لَهُ دَرَاهِمُ فَلَهُ حِينَئِذٍ أَنْ يَحْبِسَ مِنْ دَرَاهِمِهِ بِقَدْرِ مَا لَهُ عَلَيْهِ

ابوکریب، طلق بن غنام، شریک، قیس، ابی حصین، ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تمہارے پاس کوئی شخص امانت رکھے تو اسے ادا کرو اور جو تمہارے پاس کوئی شخص امانت رکھے تو اسے ادا کرو اور جو تمہارے ساتھ خیانت کرے اور اس کے ساتھ خیانت نہ کرو۔ یہ حدیث حسن غریب ہے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے وہ فرماتے ہیں کہ اگر کسی کو قرض دیا اور وہ ادا کئے بغیر چلا گیا اور قرض خواہ کے پاس اپنی کوئی چیز چھوڑ گیا تو اس کے لئے جائز نہیں کہ اس کی چیز پر قبضہ کرلے بعض تابعین نے اس کی اجازت دی ہے سفیان ثوری کہتے ہیں کہ اگر اس کے پاس درہم تھے اور قرض خواہ کے پاس اس کے دینار رکھے ہوئے تھے تو ان کو رکھنا جائز نہیں البتہ اگر درہم ہوتے تو اپنے قرض کے برابر رکھ لینا درست تھا۔

Sayyidina Abu Hurayrah (RA) Abu Waddak was Jabr ibn Nawf reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “Return the trust to him who has trusted you with it, but do not commit treachery with one who commits treachery.”

[Abu Dawud 3535]

یہ حدیث شیئر کریں