عرایا کا حکم
راوی:
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ رَخَّصَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْعِ الْعَرَايَا بِالتَّمْرِ وَالرُّطَبِ وَلَمْ يُرَخِّصْ فِي غَيْرِ ذَلِكَ
حضرت زید بن ثابت بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تر کھجور کے عوض عرایا کی اجازت دی ہے آپ نے کسی دوسرے معاملے میں اس کی اجازت نہیں دی۔