صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1555

ابن اسحاق کہتے ہیں عیینہ بن حصن بن حذیفہ بن بدر کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بنو تمیم کی شاخ بنو عنبر سے جنگ کرنے کے لئے بھیجا تو انہوں نے شبخون مار کر مردوں کو تہ و تیغ کر کے ان کی عورتوں کو قیدی بنا لیا۔

راوی: زہیر بن حرب , جریر , عمارہ بن قعقاع , ابوزرعہ , ابوہریرہ

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ بَعْدَ ثَلَاثٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُهَا فِيهِمْ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَی الدَّجَّالِ وَکَانَتْ فِيهِمْ سَبِيَّةٌ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ وَجَائَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمٍ أَوْ قَوْمِي

زہیر بن حرب، جریر، عمارہ بن قعقاع ، ابوزرعہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بنو تمیم کے حق میں تین باتیں سنی ہیں انہیں برابر دوست رکھتا ہوں بنو تمیم میری امت میں دجال کے مقابلہ میں سب سے زیادہ سخت ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس اس قوم کی ایک باندی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے آزاد کردو کیونکہ یہ اولاد اسماعیل میں سے ہے جب ان کے صدقات کا مال آیا تو آپ نے فرمایا کہ یہ میری قوم یا فرمایا قوم کا صدقہ ہے۔

Narrated Abu Huraira:
I have not ceased to like Banu Tamim ever since I heard of three qualities attributed to them by Allah's Apostle (He said): They, out of all my followers, will be the strongest opponent of Ad-Dajjal; 'Aisha had a slave-girl from them, and the Prophet told her to manumit her as she was from the descendants of (the Prophet) Ishmael; and, when their Zakat was brought, the Prophet said, "This is the Zakat of my people."

یہ حدیث شیئر کریں