صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1593

حجۃ الوداع کا بیان

راوی: عبداللہ بن مسلمہ امام مالک ابوالاسود محمد بن عبدالرحمن عروہ بن زبیر عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ وَعُمْرَةٍ وَأَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ فَأَمَّا مَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ أَوْ جَمَعَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَلَمْ يَحِلُّوا حَتَّی يَوْمِ النَّحْرِ

عبداللہ بن مسلمہ امام مالک ابوالاسود محمد بن عبدالرحمن عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن زبیر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حجۃ الوداع کے لئے نکلے تو کچھ لوگوں نے عمرے کی نیت کی تھی کچھ نے حج کی اور کچھ نے دونوں کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج کی نیت فرمائی تھی تو جس نے صرف حج کی یا حج و عمرہ دونوں کی نیت کی تھی تو وہ احرام باندھے رہے جب تک ذی الحجہ کی دس تاریخ نہیں آگئی (یعنی قربانی کے دن) ۔

Narrated 'Aisha:
We set out with Allah's Apostle, and some of us assumed the lhram for 'Umra, some assumed it for Hajj, and some assumed it for both Hajj and 'Umra. Allah's Apostle assumed the Ihram for Hajj. So those who had assumed the Ihram for Hajj or for both Hajj and 'Umra, did not finish their Ihram till the day of An-Nahr (i.e. slaughter of sacrifices).

یہ حدیث شیئر کریں