ملاقات کے وقت بھی سلام کرو اور رخصت ہوتے وقت بھی
راوی:
وعن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال إذا انتهى أحدكم إلى مجلس فليسلم فإن بدا له أن يجلس فليجلس ثم إذا قام فليسلم فليست الأولى بأحق من الآخرة رواه الترمذي وأبو داود .
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی شخص کسی مجلس میں پہنچے تو پہلے سلام کرے اور پھر اگر بیٹھنا چاہے تو بیٹھ جائے، نیز جب (مجلس سے چلنے کے لئے) کھڑا ہو تو اس وقت بھی سلام کرے کیونکہ پہلا سلام کرنا دوسرا سلام کرنے سے زیادہ بہتر نہیں ہے۔
تشریح
جب کھڑا ہوکا مطلب یہ ہے کہ مجلس میں بیٹھنے کے بعد جب وہاں سے واپس ہونے کے لئے کھڑا ہو اور زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ اس سے مراد یہ ہے کہ جب وہاں سے چلنے کا ارادہ کرے خواہ مجلس میں بیٹھا ہو یا نہ بیٹھا ہو بہرحال حدیث کے ظاہری مفہوم سے یہ واضح ہوتا ہے کہ رخصت ہوتے وقت بھی سلام کرنا سنت ہے جیسا کہ ملاقات کے وقت کا سلام سنت ہے اسی طرح ان دونوں ہی سلام کا جواب دینا واجب ہے لیکن بعض محققین نے لکھا ہے کہ رخصت ہوتے وقت کا سلام اور اس کا جواب مستحب ہے۔