سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 443

جو شخص کوئی چیز توڑ دے اس کے اوپر اس کی مانند چیز کی ادائیگی لازم ہوگئی۔

راوی:

أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ أَهْدَى بَعْضُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ قَصْعَةً فِيهَا ثَرِيدٌ وَهُوَ فِي بَيْتِ بَعْضِ أَزْوَاجِهِ فَضَرَبَتْ الْقَصْعَةَ فَانْكَسَرَتْ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْخُذُ الثَّرِيدَ فَيَرُدُّهُ فِي الصَّحْفَةِ وَهُوَ يَقُولُ كُلُوا غَارَتْ أُمُّكُمْ ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّى جَاءَتْ قَصْعَةٌ صَحِيحَةٌ فَأَخَذَهَا فَأَعْطَاهَا صَاحِبَةَ الْقَصْعَةِ الْمَكْسُورَةِ قَالَ عَبْد اللَّهِ نَقُولُ بِهَذَا

حضرت انس روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک زوجہ نے آپ کی خدمت میں ایک پیالہ بھیجا جس میں ثرید موجود تھا اس وقت آپ دوسری زوجہ کے ہاں تھے اس دوسری زوجہ نے اس پیالے کو مار کر توڑ دیا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ثرید کو اٹھا کر ہتھیلی پر رکھا اور ارشاد فرمایا کھالو تمہاری والدہ کو غصہ آگیا تھا۔ پھر آپ انتظار کرتے رہے یہاں تک کہ وہ صحیح پیالہ لے آئیں آپ نے وہ پیالہ لیا اور ان محترمہ کو ادا کیا جو ٹوٹے ہوئے پیالے کی مالک تھیں۔ امام دارمی فرماتے ہیں ہم بھی اسی بات کے قائل ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں