جھوٹی قسم کا حکم۔
راوی:
أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ وَحَجَّاجٌ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ مُدْرِكٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ يُحَدِّثُ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُكَلِّمُهُمْ اللَّهُ وَلَا يَنْظُرُ إِلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَكِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ هُمْ خَابُوا وَخَسِرُوا فَأَعَادَهَا فَقُلْتُ مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ الْمُسْبِلُ وَالْمَنَّانُ وَالْمُنَفِّقُ سِلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ كَاذِبًا
حضرت ابوذر روایت کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین طرح کے لوگوں کے ساتھ اللہ تعالیٰ کلام نہیں کرے گا ان کی طرف نظر کرم نہیں کرے گا ان کاتزکیہ نہیں کرے گا اور ان لوگوں کے لے دردناک عذاب ہوگا حضرت ابوذر بیان کرتے ہیں میں نے فرمایا یا رسول اللہ یہ کون لوگ ہیں یہ تو ذلیل بھی ہوئے اور خسارے کا بھی شکار ہوئے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بات دہرائی میں نے عرض کی یا رسول اللہ یہ کون لوگ ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تکبر کے طور پر شلوار یا تہبند کو لٹکا کرچلنے والا شخص، احسان جتلانے والا اور جھوٹی قسم کھا کر اپنا مال فروخت کرنے والا۔