سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ روزوں سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 193

زیر نظر حدیث شریف میں حضرت معاویہ بن سلام اور حضرت علی بن مبارک پر اختلاف

راوی: احمد بن سلیمان , عبیداللہ , اسرائیل , موسی , ابن ابوعائشہ صدیقہ , غیلان

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ مُوسَی هُوَ ابْنُ أَبِي عَائِشَةَ عَنْ غَيْلَانَ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ أَبِي قِلَابَةَ فِي سَفَرٍ فَقَرَّبَ طَعَامًا فَقُلْتُ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي سَفَرٍ فَقَرَّبَ طَعَامًا فَقَالَ لِرَجُلٍ ادْنُ فَاطْعَمْ قَالَ إِنِّي صَائِمٌ قَالَ إِنَّ اللَّهَ وَضَعَ عَنْ الْمُسَافِرِ نِصْفَ الصَّلَاةِ وَالصِّيَامَ فِي السَّفَرِ فَادْنُ فَاطْعَمْ فَدَنَوْتُ فَطَعِمْتُ

احمد بن سلیمان، عبیداللہ، اسرائیل، موسی، ابن ابوعائشہ صدیقہ، غیلان سے روایت ہے کہ میں ایک دن سفر میں ابوقلابہ کے ساتھ نکلا انہوں نے سامنے کھانا پیش کیا۔ میں نے کہا کہ میرا روزہ ہے۔ حضرت ابوقلابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سفر کیلئے روانہ ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں کھانا پیش کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا کہ آجاؤ اور کھانا کھا لو۔ اس شخص نے عرض کیا میں تو روزہ رکھے ہوئے ہوں۔ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے مسافر کو آدھی نماز اور روزہ معاف فرما دیا ہے تم آجاؤ اور کھانے میں شرکت کر لو۔ چنانچہ میں حاضر خدمت ہوا اور کھانے میں شریک ہوا۔

It was narrated that Ghailan said: “I went out with Aba Qilabah on a journey and he brought some food. I said: ‘I am fasting.’ He said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out on a journey and brought some food, and said to a man: Come and eat. He said: I am fasting. He said: Allah has waived for the traveler half of the prayer and fasting when traveling, so come and eat. So I came close and ate.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں