موت کے قریب بیمار کے پاس کیا بات کی جائے ؟
راوی: محمد بن یحییٰ , یزید بن ہارون , محمد بن اسماعیل , محاربی , محمد بن اسحق , حارث بن فضیل , زہری , عبدالرحمن بن کعب بن مالک , کعب بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ جَمِيعًا عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَمَّا حَضَرَتْ کَعْبًا الْوَفَاةُ أَتَتْهُ أُمُّ بِشْرٍ بِنْتُ الْبَرَائِ بْنِ مَعْرُورٍ فَقَالَتْ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنْ لَقِيتَ فُلَانًا فَاقْرَأْ عَلَيْهِ مِنِّي السَّلَامَ قَالَ غَفَرَ اللَّهُ لَکِ يَا أُمَّ بِشْرٍ نَحْنُ أَشْغَلُ مِنْ ذَلِکَ قَالَتْ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَمَا سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ أَرْوَاحَ الْمُؤْمِنِينَ فِي طَيْرٍ خُضْرٍ تَعْلُقُ بِشَجَرِ الْجَنَّةِ قَالَ بَلَی قَالَتْ فَهُوَ ذَاکَ
محمد بن یحییٰ، یزید بن ہارون، محمد بن اسماعیل، محاربی، محمد بن اسحاق ، حارث بن فضیل، زہری، عبدالرحمن بن کعب بن مالک، حضرت کعب بن مالک کی وفات کا جب وقت آیا تو حضرت ام بشر بنت براء بن معرور آئیں اور کہنے لگیں اے اعبدالرحمن اگر تم فلاں سے ملو تو اس کو میری طرف سے سلام کہنا۔ کہنے لگے اے ام بشر اللہ تمہاری مغفرت فرمائے ہمیں اتنی فرصت کہاں ہوگی (کہ سلام پہنچائیں) تو کہنے لگیں اے اعبدالرحمن تم نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے نہ سنا کہ مؤمنین کی روحیں پرندوں میں ہوتی ہیں جو جنت کے درخت سے لٹکتے پھرتے ہیں کہنے لگے کیوں نہیں (ضرور سنا ہے) کہنے لگیں بس پھر یہی بات ہے ۔
It was narrated from 'Abdur-Rahman bin Ka'b bin Malik, about Ka'b: "When Ka'b was dying, Umm e Bishr bint Bara' bin Ma'rur came to him and said: '0 Abu 'Abdur-Rahmanl If you meet so-and-so, convey Salam to him from me.' He said: 'May Allah forgive you, 0 Umm Bishr! We are too busy to think of that.' She said: '0 Abu' Abdur-Rahman ! Did you not hear the Messenger of Allah P.B.U.H say: "The souls of the believers are in green birds, eating from the trees of Paradise"?' He said: 'Yes.' She said: 'That is what I mean.''' (Da'if)