جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ خرید وفروخت کا بیان ۔ حدیث 1334

مشترکہ زمین سے کوئی اپنا حصہ بیچنا چاہے؟

راوی: جابر بن عبداللہ , علی بن مدینی , یحیی بن سعید , سلیمان , جابر بن عبداللہ

عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْعَطَّارُ عَبْدُ الْقُدُّوسِ قَالَ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سُلَيْمَانُ التَّيْمِيُّ ذَهَبُوا بِصَحِيفَةِ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ إِلَی الْحَسَنِ الْبَصْرِيِّ فَأَخَذَهَا أَوْ قَالَ فَرَوَاهَا وَذَهَبُوا بِهَا إِلَی قَتَادَةَ فَرَوَاهَا وَأَتَوْنِي بِهَا فَلَمْ أَرْوِهَا يَقُولُ رَدَدْتُهَا

جابر بن عبد اللہ، علی بن مدینی، یحیی بن سعید، سلیمان، جابر بن عبداللہ سے نقل کرتے ہیں کہ سلیمان تیمی کہتے ہیں کہ ہم جابر بن عبداللہ کی کتاب حسن بصری کے پاس لے گئے تو انہوں نے اسے رکھ لیا یا فرمایا کہ اس سے احادیث نقل کیں پھر لوگ اسے قتادہ کے پاس لے گئے تو انہوں نے اس سے روایت کی پھر میرے پاس لائے لیکن میں نے اس سے روایت نہیں کی ہمیں یہ باتیں ابوبکر عطار نے علی بن مدینی کے حوالے سے بتائیں۔

یہ حدیث شیئر کریں