مومن کو نزع یعنی موت کی سختی میں اجر و ثواب حاصل ہوتا ہے
راوی: ہشام بن عمار , ولید بن مسلم , اوزاعی , عطاء , عائشہ
حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ عَطَائٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا وَعِنْدَهَا حَمِيمٌ لَهَا يَخْنُقُهُ الْمَوْتُ فَلَمَّا رَأَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بِهَا قَالَ لَهَا لَا تَبْتَئِسِي عَلَی حَمِيمِکِ فَإِنَّ ذَلِکَ مِنْ حَسَنَاتِهِ
ہشام بن عمار، ولید بن مسلم، اوزاعی، عطاء، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس آئے اس وقت ان کے پاس ان کا ایک رشتہ دار بھی تھا جن کا دم گھٹ رہا تھا (موت قریب تھی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عائشہ کی پریشانی کو دیکھا تو فرمایا اپنے رشتہ دار پر غمگین مت ہونا کیونکہ یہ بھی اس کی نیکیوں میں سے ہے ۔
It was narrated from 'Aishah that the Messenger of Allah P.B.U.H entered upon her and there was a close relative of hers who was in the throes of death. When the Prophet P.B.U.H saw how upset she was, he said: "Do not grieve for your relative, for that is part of his Hasaruit (merits)." (Da'if)