آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انک میت الخیعنی اے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بے شک تم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے جھگڑا کرو گے یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقع ہوئی فرماتے تھے کہ خیبر میں مجھے جو زہر دیا گیا تھا، اس کا درد پیٹ میں مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا رہا ہے اور (اب) یوں معلوم ہو رہا ہے کہ یہ درد میری رگیں کاٹ رہا ہے۔
راوی: عبیداللہ ، عائشہ
أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ لَقَدْ رَاجَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ذَلِكَ وَمَا حَمَلَنِي عَلَى كَثْرَةِ مُرَاجَعَتِهِ إِلَّا أَنَّهُ لَمْ يَقَعْ فِي قَلْبِي أَنْ يُحِبَّ النَّاسُ بَعْدَهُ رَجُلًا قَامَ مَقَامَهُ أَبَدًا وَلَا كُنْتُ أُرَى أَنَّهُ لَنْ يَقُومَ أَحَدٌ مَقَامَهُ إِلَّا تَشَاءَمَ النَّاسُ بِهِ فَأَرَدْتُ أَنْ يَعْدِلَ ذَلِكَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَبِي بَكْرٍ رَوَاهُ ابْنُ عُمَرَ وَأَبُو مُوسَى وَابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم نے حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ایک برتن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بٹھایا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر مشکیزے سے پانی دھارنا شروع کیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تو ہم رک گئے اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے لوگوں کو نماز پڑھائی پھر کچھ وصیتیں فرمائیں زہری کہتے ہیں کہ مجھے عبیداللہ بن عبداللہ نے بتایا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے تھے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیماری میں منہ کو چادر سے چھپانے لگے اور جب دل گھبراتا تو کھول دیتے اور پھر اسی حالت میں اس طرح ارشاد فرماتے کہ یہود اور نصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو کہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو اس بری حرکت سے منع فرماتے تھے زہری کہتے ہیں کہ عبیداللہ نے مجھے بتایا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے مجھے فرمایا کہ جب میرے والد ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو آپ نے امامت کا حکم دیا تو میں نے کئی مرتبہ اس بات کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دہرایا میرا خیال تھا کہ جو شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جگہ امام بنے گا لوگ اس کو کبھی بھی محبت کی نظر سے نہیں دیکھیں گے بلکہ اسے برا خیال کریں گے لہذا میں چاہتی تھی کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم انہیں امامت سے معاف کردیں (امام بخاری کہتے ہیں) کہ اس حدیث کو عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے گویا سب اس میں متفق ہیں۔
مسنگ