صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1631

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انک میت الخیعنی اے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بے شک تم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے جھگڑا کرو گے یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقع ہوئی فرماتے تھے کہ خیبر میں مجھے جو زہر دیا گیا تھا، اس کا درد پیٹ میں مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا رہا ہے اور (اب) یوں معلوم ہو رہا ہے کہ یہ درد میری رگیں کاٹ رہا ہے۔

راوی: اسحق بشر بن شعیب بن ابی حمزہ زہری عبداللہ بن کعب بن مالک انصاری اور کعب بن مالک

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ الْأَنْصَارِيُّ وَکَانَ کَعْبُ بْنُ مَالِکٍ أَحَدَ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تِيبَ عَلَيْهِمْ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي وَجَعِهِ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ فَقَالَ النَّاسُ يَا أَبَا حَسَنٍ کَيْفَ أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَصْبَحَ بِحَمْدِ اللَّهِ بَارِئًا فَأَخَذَ بِيَدِهِ عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ لَهُ أَنْتَ وَاللَّهِ بَعْدَ ثَلَاثٍ عَبْدُ الْعَصَا وَإِنِّي وَاللَّهِ لَأَرَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَوْفَ يُتَوَفَّی مِنْ وَجَعِهِ هَذَا إِنِّي لَأَعْرِفُ وُجُوهَ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عِنْدَ الْمَوْتِ اذْهَبْ بِنَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلْنَسْأَلْهُ فِيمَنْ هَذَا الْأَمْرُ إِنْ کَانَ فِينَا عَلِمْنَا ذَلِکَ وَإِنْ کَانَ فِي غَيْرِنَا عَلِمْنَاهُ فَأَوْصَی بِنَا فَقَالَ عَلِيٌّ إِنَّا وَاللَّهِ لَئِنْ سَأَلْنَاهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنَعَنَاهَا لَا يُعْطِينَاهَا النَّاسُ بَعْدَهُ وَإِنِّي وَاللَّهِ لَا أَسْأَلُهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

اسحاق بشر بن شعیب بن ابی حمزہ زہری عبداللہ بن کعب بن مالک انصاری اور کعب بن مالک ان تین میں سے ایک تھے جن کی توبہ قبول کی گئی حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے باہر آئے تو لوگوں نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کہ اے ابوالحسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مزاج کیسا پایا انہوں نے کہا الحمد للہ! کہ آپ اچھے ہیں حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت علی کا ہاتھ تھام کر کہا اللہ کی قسم! تین دن کے بعد تم لاٹھی کے غلام بنو گے کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اس بیماری میں وفات پاجائیں گے اور میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ اولاد عبدالمطلب کا چہرہ موت کے قریب کیسا ہوجاتا ہے لہذا تم اور ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلیں اور معلوم کرلیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کون آپ کا جانشین ہوگا؟ اگر آپ بنی ہاشم کو خلافت دیں تو ٹھیک ہے اور اگر کسی دوسرے کو دیں تو پھر اس کو ہمارے ساتھ اچھے برتاؤ کی وصیت فرما دیں گے تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا کہ اللہ کی قسم! میں ایسا نہیں کروں گا، کیونکہ اگر آپ نے منع کردیا تو پھر لوگ ہم کو کبھی خلیفہ نہیں بنائیں گے لہذا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایسی بات معلوم نہیں کروں گا۔

Narrated 'Abdullah bin Abbas:
Ali bin Abu Talib came out of the house of Allah's Apostle during his fatal illness. The people asked, "O Abu Hasan (i.e. Ali)! How is the health of Allah's Apostle this morning?" 'Ali replied, "He has recovered with the Grace of Allah." 'Abbas bin 'Abdul Muttalib held him by the hand and said to him, "In three days you, by Allah, will be ruled (by somebody else ), And by Allah, I feel that Allah's Apostle will die from this ailment of his, for I know how the faces of the offspring of 'Abdul Muttalib look at the time of their death. So let us go to Allah's Apostle and ask him who will take over the Caliphate. If it is given to us we will know as to it, and if it is given to somebody else, we will inform him so that he may tell the new ruler to take care of us." 'Ali said, "By Allah, if we asked Allah's Apostle for it (i.e. the Caliphate) and he denied it us, the people will never give it to us after that. And by Allah, I will not ask Allah's Apostle for it."

یہ حدیث شیئر کریں