صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ غزوات کا بیان ۔ حدیث 1639

آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیماری اور وفات کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد کہ انک میت الخیعنی اے ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم بے شک تم کو بھی مرنا ہے اور ان کو بھی مرنا ہے پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے جھگڑا کرو گے یونس زہری عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت واقع ہوئی فرماتے تھے کہ خیبر میں مجھے جو زہر دیا گیا تھا، اس کا درد پیٹ میں مجھے ہمیشہ معلوم ہوتا رہا ہے اور (اب) یوں معلوم ہو رہا ہے کہ یہ درد میری رگیں کاٹ رہا ہے۔

راوی: عبداللہ بن محمد , ازہر ابن عون , ابراہیم نخعی , اسود بن یزید

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ أَخْبَرَنَا أَزْهَرُ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ ذُکِرَ عِنْدَ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَی إِلَی عَلِيٍّ فَقَالَتْ مَنْ قَالَهُ لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِنِّي لَمُسْنِدَتُهُ إِلَی صَدْرِي فَدَعَا بِالطَّسْتِ فَانْخَنَثَ فَمَاتَ فَمَا شَعَرْتُ فَکَيْفَ أَوْصَی إِلَی عَلِيٍّ

عبداللہ بن محمد، ازہر ابن عون، ابراہیم نخعی، حضرت اسود بن یزید سے روایت کرتے ہیں، کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے سامنے کسی نے یہ بات کہی، کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے بعد اپنا جانشین اور وصی بنایا تھا، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کون کہتا ہے میں تو خود موجود تھی، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میرے سینہ سے سہارا لگائے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلی کرنے کے لئے طشت طلب کی، پھر آپ انتقال کر گئے اور مجھے بھی معلوم نہ ہو سکا کہ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کب وصی اور جانشین بنایا۔

Narrated Al-Aswad:
It was mentioned in the presence of 'Aisha that the Prophet had appointed 'Ali as successor by will. Thereupon she said, "Who said so? I saw the Prophet, while I was supporting him against my chest. He asked for a tray, and then fell on one side and expired, and I did not feel it. So how (do the people say) he appointed 'Ali as his successor?"

یہ حدیث شیئر کریں