جنا زے کے ساتھ سوگ کا لباس پہننے کی مما بعت
راوی: احمد بن عبدة , عمرو بن نعمان , علی بن حزور , نفیع , عمران بن حصین اور ابوبرزور
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَزَوَّرِ عَنْ نُفَيْعٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ وَأَبِي بَرْزَةَ قَالَا خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي جِنَازَةٍ فَرَأَی قَوْمًا قَدْ طَرَحُوا أَرْدِيَتَهُمْ يَمْشُونَ فِي قُمُصٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبِفِعْلِ الْجَاهِلِيَّةِ تَأْخُذُونَ أَوْ بِصُنْعِ الْجَاهِلِيَّةِ تَشَبَّهُونَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَدْعُوَ عَلَيْکُمْ دَعْوَةً تَرْجِعُونَ فِي غَيْرِ صُوَرِکُمْ قَالَ فَأَخَذُوا أَرْدِيَتَهُمْ وَلَمْ يَعُودُوا لِذَلِکَ
احمد بن عبدة، عمرو بن نعمان، علی بن حزور، نفیع، حضرت عمران بن حصین اور ابوبرزور فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ایک جنازے میں گئے تو کچھ لوگوں کو دیکھا کہ چادریں پھینک کر قمیصیں پہنے چل رہے ہیں اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا جاہلیت کے کام کر رہے ہو یا جاہلیت کے طور طریقہ کی مشابہت اختیار کر رہے ہو میں ارادہ کر چکا تھا کہ تمہارے لئے ایسی بد دعا کروں کہ صورتیں مسخ ہو کر لوٹو۔ کہتے ہیں کہ لوگوں نے چادریں لے لیں اور دوبارہ ایسا نہ کیا ۔
It was narrated that 'Imran bin Husain and Abu Barzah said: "We went out with the Messenger of Allah P.B.U.H to attend a funeral, and he saw some people who had cast aside their upper sheets and were walking in their shirts only. The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Are you adopting the practice of the days of Ignorance?' or; 'Are you imitating the behavior of the days of Ignorance? I was about to supplicate against you that you would return in a different form.' So they put their sheets back on and never did that again." (Maudu)