قسم دلانے والے کی تصدیق پر ہی قسم صحیح ہوتی ہے۔
راوی: قتیبہ , احمد بن منیع , ہشیم , عبداللہ بن ابی صالح , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَأَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ الْمَعْنَی وَاحِدٌ قَالَا حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَمِينُ عَلَی مَا يُصَدِّقُکَ بِهِ صَاحِبُکَ و قَالَ قُتَيْبَةُ عَلَی مَا صَدَّقَکَ عَلَيْهِ صَاحِبُکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هُشَيْمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي صَالِحٍ هُوَ أَخُو سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَبِهِ يَقُولُ أَحْمَدُ وَإِسْحَقُ وَرُوِيَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ أَنَّهُ قَالَ إِذَا کَانَ الْمُسْتَحْلِفُ ظَالِمًا فَالنِّيَّةُ نِيَّةُ الْحَالِفِ وَإِذَا کَانَ الْمُسْتَحْلِفُ مَظْلُومًا فَالنِّيَّةُ نِيَّةُ الَّذِي اسْتَحْلَفَ
قتیبہ، احمد بن منیع، ہشیم، عبداللہ بن ابی صالح، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری قسم اس صورت میں ہوگی جب تمہارا ساتھی (قسم دینے والا) تمہاری تصدیق کرے یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسے صرف ہشیم کی روایت سے جانتے ہیں ہشیم، سہیل بن ابوصالح کے بھائی عبداللہ بن ابوصالح سے نقل کرتے ہیں بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے امام احمد اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے ابراہیم نخعی فرماتے ہیں کہ اگر قسم کھلانے والا ظالم ہو تو قسم کھانے والی کی نیت معتبر ہوگی اور اگر قسم کھلانے والا مظلوم ہو تو اس کی نیت کا اعتبار کیا جائے گا۔
Sayyidina Abu Hurayrah reported that Allah’s Messenger (SAW) said, ‘The oath is to be on what your companion will confirm you.”
[Muslim 1653, Abu Dawud 3255]
——————————————————————————–