باپ اپنے بیٹے کے مال میں سے جو چاہے لے سکتا ہے۔
راوی: احمد بن منیع , یحیی بن زکریا , ابن ابی زائدہ , عمارہ بن عمیر , عائشہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أَطْيَبَ مَا أَکَلْتُمْ مِنْ کَسْبِکُمْ وَإِنَّ أَوْلَادَکُمْ مِنْ کَسْبِکُمْ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رَوَی بَعْضُهُمْ هَذَا عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أُمِّهِ عَنْ عَائِشَةَ وَأَکْثَرُهُمْ قَالُوا عَنْ عَمَّتِهِ عَنْ عَائِشَةَ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ قَالُوا إِنَّ يَدَ الْوَالِدِ مَبْسُوطَةٌ فِي مَالِ وَلَدِهِ يَأْخُذُ مَا شَائَ وَقَالَ بَعْضُهُمْ لَا يَأْخُذُ مِنْ مَالِهِ إِلَّا عِنْدَ الْحَاجَةِ إِلَيْهِ
احمد بن منیع، یحیی بن زکریا، ابن ابی زائدہ، عمارہ بن عمیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا سب سے بہترین مال وہ ہے جو تم اپنی کمائی سے کھاتے ہو اور تمہاری اولاد بھی تمہاری کمائی ہی میں داخل ہے اس باب میں جابر اور عبداللہ بن عمرو سے بھی احادیث منقول ہیں یہ حدیث حسن ہے۔ بعض محدثین نے اسے عمارہ بن عمیر سے وہ اپنی والدہ سے اور وہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نقل کرتی ہیں اکثر نے ان کی پھوپھی کے واسطہ سے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نقل کیا ہے بعض صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اسی پر عمل ہے وہ فرماتے ہیں کہ والد کو اپنے بیٹے کے مال پر پورا حق ہے جتنا چاہے لے سکتا ہے بعض علماء فرماتے ہیں کہ والد بیٹے کے مال میں سے صرف ضرورت کے وقت ہی لے سکتا ہے۔
Sayyidah Ayshah narrated that Allah’s Messenger (SAW) said, “The best of what you eat is from your (own) earnings and surely, your children are part of your earnings.”
[Abu Dawud 3528, Nisai 4461, Ibn e Majah 2290, Ahmed 25351]
——————————————————————————–