اللہ تعالیٰ کا قول کہ جب ہم کسی آیت کو منسوخ کر تے ہیں تو اس سے بہتر یا اس کے مثل حکم دیتے ہیں کی تفسیر کا بیان
راوی: عمرو بن علی یحیی سفیان حبیب سعید بن جبیر بن عباس
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَقْرَؤُنَا أُبَيٌّ وَأَقْضَانَا عَلِيٌّ وَإِنَّا لَنَدَعُ مِنْ قَوْلِ أُبَيٍّ وَذَاکَ أَنَّ أُبَيًّا يَقُولُ لَا أَدَعُ شَيْئًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی مَا نَنْسَخْ مِنْ آيَةٍ أَوْ نُنْسِهَا
عمرو بن علی یحیی سفیان حبیب سعید بن جبیر حضرت بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرے تہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے تھے کہ ہم سب میں قرآن کے بہترین قاری ابی بن کعب ہیں اور دینی احکام کو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ زیادہ جانتے ہیں مگر اس کے باوجود ہم ابی بن کعب کی اس بات کو تسلیم نہیں کر سکتے کہ میں قرآن کریم کی کسی آیت کی تلاوت کو نہیں چھوڑوں گا جس کو میں نے آنحضرت سے سنا ہے حالانکہ خود اللہ نے یہ فرما کر مَا نَنْسَخْ مِنْ اٰيَةٍ اَوْ نُنْسِهَا 2۔ البقرۃ : 106) یہ ثابت کردیا که قرآن کی بعض آیات منسوخ کی گی ہیں ۔
Narrated Ibn Abbas:
Umar said, "Our best Qur'an reciter is Ubai and our best judge is 'Ali; and in spite of this, we leave some of the statements of Ubai because Ubai says, 'I do not leave anything that I have heard from Allah's Apostle while Allah:
"Whatever verse (Revelations) do We abrogate or cause to be forgotten but We bring a better one or similar to it." (2.106)