جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1393

کسی کی زمین میں بغیر اجازت کھیتی باڑی کرنا

راوی: قتیبہ , شریک بن عبداللہ , ابواسحاق , عطاء , رافع بن خدیج

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا شَرِيکُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّخَعِيُّ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ زَرَعَ فِي أَرْضِ قَوْمٍ بِغَيْرِ إِذْنِهِمْ فَلَيْسَ لَهُ مِنْ الزَّرْعِ شَيْئٌ وَلَهُ نَفَقَتُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ أَبِي إِسْحَقَ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ مِنْ حَدِيثِ شَرِيکِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ وَسَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَقَالَ هُوَ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَالَ لَا أَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ أَبِي إِسْحَقَ إِلَّا مِنْ رِوَايَةِ شَرِيکٍ قَالَ مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا مَعْقِلُ بْنُ مَالِکٍ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ الْأَصَمِّ عَنْ عَطَائٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ

قتیبہ، شریک بن عبد اللہ، ابواسحاق، عطاء، حضرت رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر کسی نے کسی دوسرے کی زمین میں اس کی اجازت کے بغیر کسی چیز کا کاشت کی تو اس کے لئے اس کی کھیتی میں سے کچھ نہیں البتہ بونے والا اپنا خرچ جو اس نے اس پر کیا ہے وہ لے سکتا ہے لیکن کھیتی زمین والے کی ہی ہوگی۔ یہ حدیث حسن غریب ہے ہم اسی ابواسحاق کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں ابواسحاق شریک بن عبداللہ سے نقل کرتے ہیں بعض علماء کا اسی پر عمل ہے امام احمد، اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے میں نے امام بخاری سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا یہ حدیث حسن ہے میں اسے شریک بن عبداللہ کی روایت سے جانتا ہوں امام بخاری کہتے ہیں کہ معقل بن مالک بصری ہم سے بیان کرتے ہیں انہوں نے یہ حدیث عقبہ بن اصم سے انہوں نے عطاء سے انہوں نے رافع بن خدیج سے اور انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے ہم معنی حدیث بیان کی۔

Sayyidina Rafi ibn Khadij (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW)said, “If anyone sows in another’s field without his permission then there is nothing in the field for him. Of course, he can claim his expenses (on sowing, but the field and cultivation belong to the owner of the land).”

[Abu Dawud 3403, Ibn e Majah 2466, Ahmed 19270]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں