اگر حیوان کسی کو زخمی کردے تو اس کا قصاص نہیں
راوی: انصاری , مالک بن انس
حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ عَنْ مَعْنٍ قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَتَفْسِيرُ حَدِيثِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ يَقُولُ هَدَرٌ لَا دِيَةَ فِيهِ قَالَ أَبُو عِيسَی وَمَعْنَی قَوْلِهِ الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ فَسَّرَ ذَلِکَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ قَالُوا الْعَجْمَائُ الدَّابَّةُ الْمُنْفَلِتَةُ مِنْ صَاحِبِهَا فَمَا أَصَابَتْ فِي انْفِلَاتِهَا فَلَا غُرْمَ عَلَی صَاحِبِهَا وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ يَقُولُ إِذَا احْتَفَرَ الرَّجُلُ مَعْدِنًا فَوَقَعَ فِيهِ إِنْسَانٌ فَلَا غُرْمَ عَلَيْهِ وَکَذَلِکَ الْبِئْرُ إِذَا احْتَفَرَهَا الرَّجُلُ لِلسَّبِيلِ فَوَقَعَ فِيهَا إِنْسَانٌ فَلَا غُرْمَ عَلَی صَاحِبِهَا وَفِي الرِّکَازِ الْخُمُسُ وَالرِّکَازُ مَا وُجِدَ فِي دَفْنِ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ فَمَنْ وَجَدَ رِکَازًا أَدَّی مِنْهُ الْخُمُسَ إِلَی السُّلْطَانِ وَمَا بَقِيَ فَهُوَ لَهُ
انصاری، مالک بن انس نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو فرمایا ( الْعَجْمَائُ جَرْحُهَا جُبَارٌ) کے معنی یہ ہیں کہ اگر کوئی جانور کسی کو زخمی کر دے یا مار ڈالے تو وہ ہدر ہے یعنی اس میں قصاص کوئی نہیں بعض علماء اس کی تفسیر یہ کرتے ہیں کہ عجماء، اس جانور کو کہتے ہیں کہ جو مالک سے بھاگ گیا ہو اگر ایسا جانور کسی کو نقصان پہنچائے تو اس کے مالک پر جرمانہ نہیں کیا جائے گا ۔ (وَالْمَعْدِنُ جُبَارٌ) کے معنی یہ ہیں کہ اگر کوئی شخص کان کھدوائے اور اس میں کوئی شخص گرجائے تو کھدوانے والے کے ذمہ کوئی تاوان نہیں ہوگا۔ اسی طرح کنویں کا بھی یہی حکم ہے کہ اگر کوئی شخص راہ گیروں کے لئے کنواں کھدوائے اور اس میں کوئی شخص گرجائے تو اس پر کوئی تاوان نہیں اور رکاز زمانہ جاہلیت کے دفن شدہ خزانے کو کہتے ہیں اگر کسی کو ایسا خزانہ مل جائے تو وہ پانچواں حصہ زکوة ادا کرے اور باقی خود رکھے۔