بنجر زمین کو آباد کرنا
راوی: محمد بن بشار , عبدالوہاب , ایوب , ہشام , وہب بن کیسان , جابر بن عبداللہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحْيَی أَرْضًا مَيِّتَةً فَهِيَ لَهُ وَلَيْسَ لِعِرْقٍ ظَالِمٍ حَقٌّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَقَدْ رَوَاهُ بَعْضُهُمْ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُرْسَلًا وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ وَإِسْحَقَ قَالُوا لَهُ أَنْ يُحْيِيَ الْأَرْضَ الْمَوَاتَ بِغَيْرِ إِذْنِ السُّلْطَانِ وَقَدْ قَالَ بَعْضُهُمْ لَيْسَ لَهُ أَنْ يُحْيِيَهَا إِلَّا بِإِذْنِ السُّلْطَانِ وَالْقَوْلُ الْأَوَّلُ أَصَحُّ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَعَمْرِو بْنِ عَوْفٍ الْمُزَنِيِّ جَدِّ کَثِيرٍ وَسَمُرَةَ
محمد بن بشار، عبدالوہاب، ایوب، ہشام، وہب بن کیسان، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے بنجر زمین کو آباد کیا وہ اسی کی ملکیت ہوگئی۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے بعض راوی یہ حدیث ہشام بن عروہ سے وہ اپنے والد سے اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مرسلاً نقل کرتے ہیں بعض علماء صحابہ کرام صحابہ کرام ودیگر علماء کا اسی پر عمل ہے امام احمد، اور اسحاق کا بھی یہی قول ہے کہ بنجر زمین کو آباد کرنے کے لئے حاکم کی اجازت ضروری نہیں بعض اہل علم کے نزدیک حاکم کی اجازت ضروری ہے لیکن پہلا قول زیادہ صحیح ہے اس باب میں حضرت جابر کے دادا عمرو بن عوف مزنی اور سمرہ سے بھی احادیث منقول ہیں۔
Sayyidina Jabir ibn Abdullah (RA) reported that the Prophet (SAW) said, “He who makes barren land fertile owns it.”
[Ahmed 14270]
——————————————————————————–