جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ فیصلوں کا بیان ۔ حدیث 1412

جاگیر دینے کے بارے میں

راوی: ابن سعید , محمد بن یحیی بن قیس , ثمامہ بن شراحیل , سمی بن قیس , سمیر , ابیض بن حمال

قَالَ قُلْتُ لِقُتَيْبَةَ بْنِ سَعِيدٍ حَدَّثَکُمْ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ قَيْسٍ الْمَأْرِبِيُّ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ شَرَاحِيلَ عَنْ سُمَيِّ بْنِ قَيْسٍ عَنْ سُمَيْرٍ عَنْ أَبْيَضَ بْنِ حَمَّالٍ أَنَّهُ وَفَدَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَقْطَعَهُ الْمِلْحَ فَقَطَعَ لَهُ فَلَمَّا أَنْ وَلَّی قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْمَجْلِسِ أَتَدْرِي مَا قَطَعْتَ لَهُ إِنَّمَا قَطَعْتَ لَهُ الْمَائَ الْعِدَّ قَالَ فَانْتَزَعَهُ مِنْهُ قَالَ وَسَأَلَهُ عَمَّا يُحْمَی مِنْ الْأَرَاکِ قَالَ مَا لَمْ تَنَلْهُ خِفَافُ الْإِبِلِ فَأَقَرَّ بِهِ قُتَيْبَةُ وَقَالَ نَعَمْ

ابن سعید، محمد بن یحیی بن قیس، ثمامہ بن شراحیل، سمی بن قیس، سمیر، حضرت ابیض بن حمال سے روایت ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور درخواست کی کہ انہیں نمک کی کان جاگیر کے طور پر دی جائے آپ نے انہیں کان عطا کردی جب وہ جانے کے لئے مڑے تو ایک شخص نے عرض کیا آپ نے انہیں جاگیر میں تیار پانی دے دیا ہے جو کبھی موقوف نہیں ہوتا یعنی اس سے بہت زیادہ نمک نکلتا ہے، راوی کہتے ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے وہ کان ان سے واپس لے لی پھر انہوں نے آپ سے پیلو کے درختوں کی زمین گھیرنے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا وہ زمین چراگاہ جس میں اونٹوں کے پاؤں نہ پہنچیں امام ترمذی کہتے ہیں جب میں نے یہ حدیث قتیبہ کو سنائی تو انہوں نے اس کی تصدیق کر دی۔

Sayyidina Abyad ibn Hammal reported that he went to Allah’s Messenger (SAW) and requested that a salt mine be assigned to him. So, he gave him the mine. When he turned to go, someone in the assembly asked, “Do you know what you have given him. It is a perpetual source of ready water,” (meaning that it would produce plenty of salt). The narrator said that the Prophet (SAW) took it back from him. He then asked about the land of thorny trees that could be surrounded. The Prophet (SAW) said, “The land where the camels cannot go”, (meaning that place which is away from grazing ground).

[Abu Dawud 3064, Ibn e Majah 2475]

یہ حدیث شیئر کریں