صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1690

ارشاد باری تعالیٰ کہ اور کھاؤ اور پیو جب تک کہ صاف نظر آئے تم کو دھاری سفید صبح کی جداد ھاری سے سیاہ سے پھر پورا کرو روزے کو رات تک اور نہ ملو عورتوں سے جب تک کہ تم معتکف ہو مسجدوں میں یہ حدیں ہیں اللہ کی سو ان کے نزدیک نہ جاؤ اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ اپنی آیات لوگوں کے لئے تاکہ وہ بچتے رہیں عاکف کے معنی ہیں اقامت

راوی: موسیٰ بن اسماعیل , ابوعوانہ , حصین , عامر , شعبی , عدی بن حاتم طائی

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ حُصَيْنٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيٍّ قَالَ أَخَذَ عَدِيٌّ عِقَالًا أَبْيَضَ وَعِقَالًا أَسْوَدَ حَتَّی کَانَ بَعْضُ اللَّيْلِ نَظَرَ فَلَمْ يَسْتَبِينَا فَلَمَّا أَصْبَحَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ جَعَلْتُ تَحْتَ وِسَادِي عِقَالَيْنِ قَالَ إِنَّ وِسَادَکَ إِذًا لَعَرِيضٌ أَنْ کَانَ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ وَالْأَسْوَدُ تَحْتَ وِسَادَتِکَ حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ أَهُمَا الْخَيْطَانِ قَالَ إِنَّکَ لَعَرِيضُ الْقَفَا إِنْ أَبْصَرْتَ الْخَيْطَيْنِ ثُمَّ قَالَ لَا بَلْ هُوَ سَوَادُ اللَّيْلِ وَبَيَاضُ النَّهَارِ

موسی بن اسماعیل، ابوعوانہ، حصین، عامر، شعبی، حضرت عدی بن حاتم طائی سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں نے دو دھاگے سیاہ اور سفید پاس رکھے اور رات کو دیکھتا رہا اور جب تک ان میں کوئی فرق معلوم نہیں ہوا کھاتا رہا صبح کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ یا رسول اللہ! میں نے رات کو ایسا کیا کہ دو سیاہ و سفید دھاگے اپنے تکیہ کے نیچے رکھ لئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عدی کی بات سن کر ہنستے ہوئے فرمایا کہ تمہارا تکیہ بہت بڑا ہے کہ صبح کی سفید دھاری اور رات کی کالی دھاری اس کے نیچے آ گئی۔ قتیبہ بن سعید، جریر، مطرف، شعبی، حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اس آیت میں کالے اور سفید دھاگے سے کیا مطلب ہے؟ کیا جو میں نے کیا وہی مطلب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم بھی عجیب نادان ہو کہ رات کو کالے اور سفید دھاگے دیکھا کرتے ہو حالانکہ اس سے تو رات کی سیاہی اور صبح کی سفیدی مراد ہے۔

Narrated Ash-Sha'bi:
'Adi took a white rope (or thread) and a black one, and when some part of the night had passed, he looked at them but he could not distinguish one from the other. The next morning he said, "O Allah's Apostle! I put (a white thread and a black thread) underneath my pillow." The Prophet said, "Then your pillow is too wide if the white thread (of dawn) and the black thread (of the night) are underneath your pillow! "

یہ حدیث شیئر کریں