صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1691

ارشاد باری تعالیٰ کہ اور کھاؤ اور پیو جب تک کہ صاف نظر آئے تم کو دھاری سفید صبح کی جداد ھاری سے سیاہ سے پھر پورا کرو روزے کو رات تک اور نہ ملو عورتوں سے جب تک کہ تم معتکف ہو مسجدوں میں یہ حدیں ہیں اللہ کی سو ان کے نزدیک نہ جاؤ اسی طرح بیان فرماتا ہے اللہ اپنی آیات لوگوں کے لئے تاکہ وہ بچتے رہیں عاکف کے معنی ہیں اقامت

راوی: قتیبہ بن سعید , جریر , مطرف , شعبی , عدی بن حاتم

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنْ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ أَهُمَا الْخَيْطَانِ قَالَ إِنَّکَ لَعَرِيضُ الْقَفَا إِنْ أَبْصَرْتَ الْخَيْطَيْنِ ثُمَّ قَالَ لَا بَلْ هُوَ سَوَادُ اللَّيْلِ وَبَيَاضُ النَّهَارِ

قتیبہ بن سعید، جریر، مطرف، شعبی، حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ اس آیت میں کالے اور سفید دھاگے سے کیا مطلب ہے؟ کیا جو میں نے کیا وہی مطلب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم بھی عجیب نادان ہو کہ رات کو کالے اور سفید دھاگے دیکھا کرتے ہو حالانکہ اس سے تو رات کی سیاہی اور صبح کی سفیدی مراد ہے۔

Narrated 'Adi bin Hatim:
I said, "O Allah's Apostle! What is the meaning of the white thread distinct from the black thread? Are these two threads?" He said, "You are not intelligent if you watch the two threads." He then added, "No, it is the darkness of the night and the whiteness of the day.''

یہ حدیث شیئر کریں