صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1695

ارشاد باری تعالیٰ کہ اللہ کے راستہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں مت پڑو اور احسان کرو، اللہ تعالیٰ احسان کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے، تہلکہ اور ہلاکت کے ایک ہی معنی ہیں یعنی ہلاکت بربادی۔

راوی: اسحق , نضر , شعبہ , سلیمان , ابووائل

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا النَّضْرُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ وَأَنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيکُمْ إِلَی التَّهْلُکَةِ قَالَ نَزَلَتْ فِي النَّفَقَةِ

اسحاق ، نضر، شعبہ، سلیمان، حضرت ابووائل رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں نے حذیفہ بن یمان سے سنا کہ یہ آیت (وَاَنْفِقُوْا فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَلَا تُلْقُوْا بِاَيْدِيْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ ٻوَاَحْسِنُوْا ڔ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِيْنَ) 2۔ البقرۃ : 195) یعنی اللہ کے راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ پڑو اللہ کے راستہ میں خرچ کرنے کے متعلق اتاری گئی ہے۔

Narrated Abu Wail:
Hudhaifa said, "The Verse:–
"And spend (of your wealth) in the Cause of Allah and do not throw yourselves in destruction," (2.195) was revealed concerning spending in Allah's Cause (i.e. Jihad)."

یہ حدیث شیئر کریں