سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 1528

قبر پر نماز جنازہ پڑھنا

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ہشیم , عثمان بن حکیم , خارجہ بن زید بن ثابت , یزید بن ثابت

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ يَزِيدَ بْنِ ثَابِتٍ وَکَانَ أَکْبَرَ مِنْ زَيْدٍ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا وَرَدَ الْبَقِيعَ فَإِذَا هُوَ بِقَبْرٍ جَدِيدٍ فَسَأَلَ عَنْهُ قَالُوا فُلَانَةُ قَالَ فَعَرَفَهَا وَقَالَ أَلَا آذَنْتُمُونِي بِهَا قَالُوا کُنْتَ قَائِلًا صَائِمًا فَکَرِهْنَا أَنْ نُؤْذِيَکَ قَالَ فَلَا تَفْعَلُوا لَا أَعْرِفَنَّ مَا مَاتَ مِنْکُمْ مَيِّتٌ مَا کُنْتُ بَيْنَ أَظْهُرِکُمْ إِلَّا آذَنْتُمُونِي بِهِ فَإِنَّ صَلَاتِي عَلَيْهِ لَهُ رَحْمَةٌ ثُمَّ أَتَی الْقَبْرَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ فَکَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، ہشیم، عثمان بن حکیم، خارجہ بن زید بن ثابت، یزید بن ثابت جو زید بن ثابت کے بڑے بھائی ہیں فرماتے ہیں کہ ہم نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ باہر آئے جب آپ بقیع پہنچے تو ایک نئی قبر دیکھی اس کے بارے میں پوچھا۔ لوگوں نے عرض کیا کہ فلاں خاتون ہیں۔ آپ نے پہچان لیا اور فرمایا کہ مجھے اطلاع کیوں نہ دی۔ لوگوں نے عرض کیا آپ روزے میں دوپہر کو آرام فرما رہے تھے اس لئے ہم نے آپ کو تکلیف دینا مناسب نہ سمجھا۔ فرمایا آئندہ ایسا نہ کرنا کہ مجھے پتہ ہی نہ چلے تم میں جو بھی فوت ہو تو جب میں تمہارے درمیان ہوں مجھے اس کی اطلاع دینا کیونکہ میرا جنازہ پڑھنا اس کیلئے رحمت کا باعث ہے۔ پھر آپ قبر پر تشریف لے گئے اور ہم نے آپ کے پیچھے صفیں بنائیں۔ آپ نے چار تکبیریں کہیں ۔

Kharijah bin Zaid bin Thabit narrated that Yazid bin Thabit, who was older than Zaid, Said: "We went out with the Prophet P.B.U.H and when we reached Al-Baqi', we saw a new grave. He asked about it and they said: '(It is) so-and-so (a woman).' He recognized the name and said: 'Why did you not tell me about her?' They said: 'You were taking a nap and you were fasting, and we did not like to disturb you.' He said: 'Do not do that; I do not want to see it happen again that one of you dies, while I am still among you, and you do not tell me, for my prayer for him is a mercy.' Then he went to the grave and we lined up in rows behind him, and he said four Takbir (i.e. for the funeral prayer)." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں