غیبت کا بیان۔
راوی:
أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَاءِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قِيلَ لَهُ مَا الْغِيبَةُ قَالَ ذِكْرُكَ أَخَاكَ بِمَا يَكْرَهُ قِيلَ وَإِنْ كَانَ فِي أَخِي مَا أَقُولُ قَالَ فَإِنْ كَانَ فِيهِ فَقَدْ اغْتَبْتَهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ فِيهِ فَقَدْ بَهَتَّهُ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے نقل کرتے ہیں آپ سے دریافت کیا گیا غیبت کیا چیز ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اپنے بھائی کی اس بات کا ذکر کرو جو اسے ناپسند ہو عرض کی کی گئی اگرچہ میرے بھائی میں وہ بات موجود ہو جو میں نے بیان کی ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر وہ اس میں موجود ہے تو تم نے اس کی غیبت کی اگر نہیں موجود تو تم نے اس پر تہمت لگائی۔