اللہ تعالیٰ کا قول کہ کیا تم یہ خیال کرتے ہو کہ تم بغیر کچھ عمل کئے جنت میں داخل ہو جاؤ گے حالانکہ تم پر وہ وقت نہیں آیا جو پہلے لوگوں پر آیا تھا انہیں سختیاں اور اذیتیں برداشت کرنا پڑیں ۔
راوی: ابراہیم بن موسیٰ , ہشام ابن جریج , ابن ابی ملیکہ , ابن عباس
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَی أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْکَةَ يَقُولُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَتَّی إِذَا اسْتَيْأَسَ الرُّسُلُ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ کُذِبُوا خَفِيفَةً ذَهَبَ بِهَا هُنَاکَ وَتَلَا حَتَّی يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ مَتَی نَصْرُ اللَّهِ أَلَا إِنَّ نَصْرَ اللَّهِ قَرِيبٌ فَلَقِيتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ فَذَکَرْتُ لَهُ ذَلِکَ فَقَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ مَعَاذَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا وَعَدَ اللَّهُ رَسُولَهُ مِنْ شَيْئٍ قَطُّ إِلَّا عَلِمَ أَنَّهُ کَائِنٌ قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ وَلَکِنْ لَمْ يَزَلْ الْبَلَائُ بِالرُّسُلِ حَتَّی خَافُوا أَنْ يَکُونَ مَنْ مَعَهُمْ يُکَذِّبُونَهُمْ فَکَانَتْ تَقْرَؤُهَا وَظَنُّوا أَنَّهُمْ قَدْ کُذِّبُوا مُثَقَّلَةً
ابراہیم بن موسی، ہشام ابن جریج، ابن ابی ملیکہ، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ اس آیت کا مطلب (حَتَّی اِذَا اسْتَيْ َ سَ الرُّسُلُ وَظَنُّوْ ا اَنَّهُمْ قَدْ كُذِبُوْا جَا ءَهُمْ نَصْرُنَا فَنُجِّيَ مَنْ نَّشَا ءُ وَلَا يُرَدُّ بَاْسُ نَا عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِيْنَ ) 12۔یوسف : 110) یہ ہے کہ رسول نا امید ہو کر یہ خیال کرنے لگے تھے کہ لوگوں سے جو وعدہ مدد کا کیا ہے اس کی خلاف ورزی ہوگی تو اس وقت اللہ تعالیٰ کی مدد آئی اس کے بعد یہ آیت پڑھی حتی یقول الرسول الخ ابن ابی ملیکہ نے کہا کہ میں نے عروہ بن زبیر سے یہ بات بیان کی تو انہوں نے کہا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ اللہ نے اپنے رسولوں سے کبھی غلط وعدہ نہیں فرمایا ہے البتہ انبیاء کرام کو یہ پریشانی ضرور پہنچی کہ ان کی قوم کے لوگ انہیں جھٹلاتے رہے چنانچہ جب آپ کو مایوسی ہوئی اور یہ خیال کرنے لگے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ میں جھوٹا ثابت ہوں تو اس وقت اللہ نے فتح عنایت فرمائی، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اس آیت میں کذبوا کی دال کو مشدد پڑھتیں اور ابن عباس بلا تشدید پڑھتے۔
Narrated Ibn Abu Mulaika:
Ibn 'Abbas recited: "(Respite will be granted) until when the Apostles gave up hope (of their people) and thought that they were denied (by their people). There came to them Our Help …." (12.110) reading Kudhibu without doubling the sound 'dh', and that was what he understood of the Verse. Then he went on reciting: "..even the Apostle and those who believed along with him said: When (will come) Allah's Help? Yes, verily, Allah's Help is near." (2.214)
Then I met 'Urwa bin Az-Zubair and I mentioned that to him. He said, "Aisha said, 'Allah forbid! By Allah, Allah never promised His Apostle anything but he knew that it would certainly happen before he died. But trials were continuously presented before the Apostles till they were afraid that their followers would accuse them of telling lies. So I used to recite:–
"Till they (come to) think that they were treated as liars." reading 'Kudh-dhibu with double 'dh.'