مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ آداب کا بیان۔ ۔ حدیث 645

گوٹ مار کر بیٹھنا جائز ہے

راوی:

عن ابن عمر قال رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم بفناء الكعبة محتبيا بيديه . رواه البخاري . ( متفق عليه )

" حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خانہ کعبہ کے صحن میں اپنے ہاتھوں کے ذریعہ گوٹ مار کر بیٹھے ہوئے دیکھا۔

تشریح
گوٹ مار کر بیٹھنا نشست کا ایک خاص طریقہ ہے جس کی صورت یہ ہوتی ہے کہ دونوں زانوں کھڑے کر لئے جاتے ہیں تلوے زمین پر رہتے ہیں اور دونوں ہاتھوں سے پنڈلیوں پر حلقہ باندھ لیتے ہیں اور کولہے خواہ زمین پر ٹکے رہتے ہیں ، خواہ اوپر اٹھے رہتے ہیں، بسا اوقات پنڈلیوں پر ہاتھوں کے ذریعہ حلقہ باندھنے کی بجائے ان پر کوئی کپڑا لپیٹ کر بیٹھنا بھی منقول ہے۔ بہرحال بیٹھنے کا یہ طریقہ اہل عرب میں بہت رائج تھا اور اکثر و بیشتر وہ لوگ اسی طرح بیٹھا کرتے تھے اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اس طرح بیٹھنا جائز بلکہ مستحب ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں