صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1708

اللہ تعالیٰ کا فرمانا کہ جن عورتوں کے شوہر مر جائیں ان کو چاہئے کہ چار ماہ دس دن کی عدت پوری کریں اور جب عدت پوری ہو جائے آخر تک یعفون کے معنی ہیں کہ معاف کر دیں ۔

راوی: امیہ بن بسطام , یزید بن زریع , حبیب ابن ابی ملیکہ , زبیر

حَدَّثَنِي أُمَيَّةُ بْنُ بِسْطَامٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ قَالَ ابْنُ الزُّبَيْرِ قُلْتُ لِعُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْکُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا قَالَ قَدْ نَسَخَتْهَا الْآيَةُ الْأُخْرَی فَلِمَ تَکْتُبُهَا أَوْ تَدَعُهَا قَالَ يَا ابْنَ أَخِي لَا أُغَيِّرُ شَيْئًا مِنْهُ مِنْ مَکَانِهِ

امیہ بن بسطام، یزید بن زریع، حبیب ابن ابی ملیکہ، حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عثمان سے کہا کہ یہ آیت وَالَّذِيْنَ يُتَوَفَّوْنَ مِنْكُمْ وَيَذَرُوْنَ اَزْوَاجًا ښ 2۔ البقرۃ : 240) الخ دوسری آیت سے منسوخ ہوگئی ہے پھر آپ اسے مصحف میں درج کر رہے ہیں؟ آپ نے فرمایا : اے بھتیجے! میں تو جو نازل ہوا اسے لکھوں گا اور کوئی چیز بدلوں گا نہیں (آیت کا مطلب یہ ہے) کہ متوفی کو اپنے بیوی کے لئے ایک سال کے خرچ کی وصیت کرنی چاہئے اور اگر وہ خود اس عرصہ میں چلی جائیں تو تم پر گناہ نہیں ہے۔

Narrated Ibn Az-Zubair:
I said to 'Uthman bin 'Affan (while he was collecting the Qur'an) regarding the Verse:– "Those of you who die and leave wives …" (2.240) "This Verse was abrogated by an other Verse. So why should you write it? (Or leave it in the Qur'an)?" 'Uthman said. "O son of my brother! I will not shift anything of it from its place."

یہ حدیث شیئر کریں