صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1712

اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ کے آگے ادب کے ساتھ کھڑے ہوقانتین کے معنی ہیں فرمانبردار ۔

راوی: مسدد , یحیی , اسمٰعیل بن ابی خالد , حارث بن شبیل , ابوعمرہ شیبانی , زید بن ارقم

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ شُبَيْلٍ عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ کُنَّا نَتَکَلَّمُ فِي الصَّلَاةِ يُکَلِّمُ أَحَدُنَا أَخَاهُ فِي حَاجَتِهِ حَتَّی نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ فَأُمِرْنَا بِالسُّکُوتِ

مسدد، یحیی ، اسماعیل بن ابی خالد، حارث بن شبیل، ابوعمرہ شیبانی، حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ہم کو نماز میں اگر کوئی ضرورت پیش آجاتی تھی تو ہم باتیں کرلیا کرتے تھے، تو اس وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ نمازوں پر حفاظت کرو۔ خصوصا درمیانی نماز پر اور خاموش ہو کر اللہ کے سامنے کھڑے رہا کرو تو ہمیں خاموشی کا حکم دیا گیا۔

Narrated Zaid bin Arqam:
We used to speak while in prayer. One of us used to speak to his brother (while in prayer) about his need, till the Verse was revealed:–
"Guard strictly the (five obligatory) prayers, especially the middle (the Best) (Asr) Prayer and stand before Allah with obedience (and not to speak to others during the prayers)." Then we were ordered not to speak in the prayers.

یہ حدیث شیئر کریں