اللہ تعالیٰ کا قول کہ فاذنوا بحرب من اللہ کی تفسیر
راوی: محمد بن بشار , غندر , شعبہ , منصور , ابوالضحیٰ , مسروق , عائشہ
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي الضُّحَی عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ لَمَّا أُنْزِلَتْ الْآيَاتُ مِنْ آخِرِ سُورَةِ الْبَقَرَةِ قَرَأَهُنَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهِمْ فِي الْمَسْجِدِ وَحَرَّمَ التِّجَارَةَ فِي الْخَمْرِ
محمد بن بشار، غندر، شعبہ، منصور، ابوالضحیٰ، مسروق، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جب سورت بقرہ کی آخر کی آیات نازل ہوئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں لوگوں کو اس کا مطلب سمجھایا پھر اس کے بعد شراب کی تجارت کو حرام فرما دیا۔
Narrated 'Aisha:
When the last Verses of Surat-al-Baqara were revealed, the Prophet read them in the Mosque and prohibited the trade of alcoholic liquors. "If the debtor is in difficulty, grant him time till it is easy for him to repay.." (2.280)