مجلس میں جہاں جگہ دیکھو وہاں بیٹھ جاؤ
راوی:
وعن جابربن سمرة قال كنا إذا أتينا النبي صلى الله عليه وسلم جلس أحدنا حيث ينتهي . رواه أبو داود . وذكر حديثا عبد الله بن عمرو في باب القيام .
وسنذكر حديث علي وأبي هريرة في باب أسماء النبي صلى الله عليه وسلم وصفاته إن شاء الله تعالى .
" اور حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں ہم حاضر ہوتے تو ہم میں سے جو شخص جہاں جگہ دیکھتا اور اخر میں جو جگہ خالی ہوتی وہاں بیٹھ جاتا۔ (ابوداؤد) اور عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دونوں حدیثیں یعنی ایک تو لایحل للرجل اور دوسری جو اس کے بعد ولا یجلس بین رجلین باب القیام میں نقل کی جا چکی ہے اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ وحضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دونوں روایتیں ہم انشاء اللہ باب اسماء النبی میں نقل کریں گے جن میں سے ایک تو کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذا مشی تکفا اور دوسری مارایت شیاء احسن من رسول اللہ ہے۔
تشریح
مطلب یہ ہے کہ مجلس میں ہر شخص مجلس نبوی کے آداب وقار کو ملحوظ رکھتا تھا اور اس بات کی پرواہ کئے بغیر کہ اس کو دوسروں کی بہ نسبت نمایاں اور برتر مقام ملے جہاں جگہ دیکھتا وہیں بیٹھ جاتا کیونکہ مجلس میں نمایا اور برتر جگہ پر بیٹھنے کی خواہش اور اس کے لئے کوشش کرنا دراصل اس نفس کا تقاضہ ہوتا ہے جو ہر موقع پر اپنے آپ کو بلا ضرورت نمایاں کرنے اور برتر ثابت کرنے کا متلاشی رہتا ہے اور یہ ان لوگوں کی شان ہے جو جاہ پسند اور دنیاوی عزت اور بڑائی کے حریص ہوتے ہیں جبکہ صحابہ اس طرح کے جذبات سے بالکل عاری تھے نہ ان کو اس چیز کے حصول کی خواہش ہوتی تھی اور نہ کسی بھی موقع پر برخاست نشست کے سلسلہ میں خواہ مخواہ کے تکلفات و اہتمام کے عادی تھے ان کے مزاج میں جو سادگی وخاکساری اور بے تکلفی اور روا داری تھی اس کی بناء پر بھی اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ادب و احترام ملحوظ رکھتے ہوئے بھی وہ مجلس نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں جہاں جگہ دیکھتے بیٹھ جاتے۔