یرحمک اللہ کہنے والے کے جواب میں کیا کہا جائے
راوی:
وعنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا عطس أحدكم فليقل الحمد لله وليقل له أخوه أو صاحبه يرحمك الله . فإذا قال له يرحمك الله قليقل يهديكم الله ويصلح بالكم رواه البخاري . ( متفق عليه )
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی شخص کو چھینک آئے تو چاہیے کہ وہ الحمدللہ کہے اور اس کے مسلمان بھائی یا یہ فرمایا کہ اس کے دوست کو چاہیے کہ وہ اس چھینکنے والے کے الحمد للہ کہنے کے جواب میں یرحمک اللہ کہے اور جب اس کے جواب میں یرحمک اللہ کہے تو چھینکنے والے کو چاہیے یوں کہے، یھدیکم اللہ یعنی اللہ تعالیٰ تمہاری ہدایت کرے۔ اور تمہارے دل و تمہارے احوال کو درست کرے۔ (بخاری)
تشریح
یھدیکم اللہ " میں مخاطب کے لئے جمع کا صیغہ یا تو باعتبار غالب کے ہے کہ عام طور پر چھینکنے والے کے پاس کئی آدمی ہوتے ہیں لہذا مذکورہ دعا میں ان سب کو شریک ہونا چاہے یا مخاطب کے لئے جمع کا صیغہ بطور تعظیم و تکریم کے ہے اور یہ کہ اس دعا میں مخاطب کے واسطے سے پوری امت مرحومہ کو شامل کرنا مراد ہوتا ہے۔