جامع ترمذی ۔ جلد اول ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 1494

عورت جس کے ساتھ زبردستی زنا کیا جائے

راوی: علی بن حجر , معمر بن سلیمان , حجاج , عبدالجبار بن وائل بن حجر اپنے والد

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ حَدَّثَنَا مُعَمَّرُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّقِّيُّ عَنْ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَاةَ عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ اسْتُکْرِهَتْ امْرَأَةٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَرَأَ عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْحَدَّ وَأَقَامَهُ عَلَی الَّذِي أَصَابَهَا وَلَمْ يُذْکَرْ أَنَّهُ جَعَلَ لَهَا مَهْرًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَيْسَ إِسْنَادُهُ بِمُتَّصِلٍ وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ قَالَ سَمِعْت مُحَمَّدًا يَقُولُ عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ لَمْ يَسْمَعْ مِنْ أَبِيهِ وَلَا أَدْرَکَهُ يُقَالُ إِنَّهُ وُلِدَ بَعْدَ مَوْتِ أَبِيهِ بِأَشْهُرٍ وَالْعَمَلُ عَلَی هَذَا عِنْدَ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنْ لَيْسَ عَلَی الْمُسْتَکْرَهَةِ حَدٌّ

علی بن حجر، معمر بن سلیمان، حجاج، عبدالجبار بن وائل بن حجر اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانے میں ایک عورت کے ساتھ زبردستی زنا کیا گیا پس آپ نے اس پر حد نہ لگائی اور مرد پر حد قائم کی۔ راوی نے یہ ذکر نہیں کیا کہ آیا آپ نے اس کو مہر دینے کا فیصلہ کیا یا نہیں۔ یہ حدیث غریب ہے اس کی سند متصل نہیں۔ یہ روایت متعدد اسناد سے مروی ہے میں نے امام بخاری سے سنا وہ فرماتے ہیں کہ عبدالجبار نے نہ تو اپنے والد سے ملاقات کی ہے اور نہ ہی ان سے کچھ سنا ہے کہا جاتا ہے کہ یہ اپنے والد کی وفات کے چند ماہ بعد پیدا ہوئے بعض صحابہ کرام اور دیگر اہل علم کا اس حدیث پر عمل ہے کہ مجبور کی گئی عورت پر حد نہیں۔

Abdul Jabbar ibn Wail ibn Hujr reported on the authority of his father that a woman was subjected to intercourse against her will in the Prophet’s times. He let her off, but appointed hadd on the man who had assaulted her, But, he did not mention if he awarded her a dower. [Ibn e Majah 2598]

یہ حدیث شیئر کریں