دولت کا مالک خود ہی زکوة لگا کر ادا کر سکتا ہے
راوی: عمران بن بکار , علی بن عیاش , شعیب , ابوزناد , عبدالرحمن اعرج , ابوہریرہ
أَخْبَرَنِي عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الزِّنَادِ مِمَّا حَدَّثَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ مِمَّا ذَکَرَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ قَالَ وَقَالَ عُمَرُ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَدَقَةٍ فَقِيلَ مَنَعَ ابْنُ جَمِيلٍ وَخَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ وَعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَنْقِمُ ابْنُ جَمِيلٍ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ فَقِيرًا فَأَغْنَاهُ اللَّهُ وَأَمَّا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ فَإِنَّکُمْ تَظْلِمُونَ خَالِدًا قَدْ احْتَبَسَ أَدْرَاعَهُ وَأَعْتُدَهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَأَمَّا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَمُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهِيَ عَلَيْهِ صَدَقَةٌ وَمِثْلُهَا مَعَهَا
عمران بن بکار، علی بن عیاش، شعیب، ابوزناد، عبدالرحمن اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جب رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صدقہ کا حکم فرمایا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ (تین آدمی ) ابن جمیل، خالد بن ولید اور عباس بن عبدالمطلب زکوٰۃ ادا نہیں کرتے۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ابن جمیل ناشکری کرتا ہے اسے اللہ تعالٰی نے فقیر سے غنی کردیا، خالد بن ولید پر تم لوگ ظلم کرتے ہو اس لئے کہ اس نے اپنےجانور اور اسلحہ وغیرہ اللہ کی راہ میں وقف کردیا ہے، رہ گئے عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا ہیں ان کی زکوٰۃ ان(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہی پر ہے اور اتنی ہی مزید بھی۔
Ab Hurairah said: “Umar said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم enjoined Sadaqah and it was said that Ibn Jamil, Khalid bin Al-Walid and ‘Abbas bin ‘Abdul had withheld some. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: What is the matter with Ibn Jamli? Was he not poor then Allah made him rich? As for Khalid bin Al-Walid, you are being unfair to Khalid, for he is saving his shields and weapons for the sake of Allah. As for Al-’Abbas bin ‘Abdul-Muttalib, the paternal uncle of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم it is an obligatory charity for him and he has to pay as much again.” (Sahih)