اللہ تعالیٰ کا قول کہ اپنے گھروں میں بیٹھ رہنے والے مومن اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے برابر نہیں ہو سکتے کی تفسیر کا بیان
راوی: محمد بن یوسف , اسرائیل , ابی اسحاق , براء بن عازب
حدثنا محمد بن یوسف عن اسرائیل عن ابی اسحاق عن البراء قال لمانزلت لایستوی القاعدون من المومنین قال النبی صلی اللہ علیہ وسلم ادعو فلانا فجآء ومعہ الدواۃ واللوح او الکتف فقال اکتب لایستوی القاعدون من المومنین والمجاہدون فی سبیل اللہ وخلف النبی صلی اللہ علیہ وسلم ابن ام مکتوم فقال یارسول اللہ اناضریرفنزلت مکانھا لا یستوی القاعدون من المومنین غیراولی الضرر والمجاہدون فی سبیل اللہ۔
محمد بن یوسف، اسرائیل، ابی اسحاق، حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بلاؤ وہ دوات اور قلم اور ہڈی لئے ہوئے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ آیت لکھو ( لَا يَسْتَوِي الْقٰعِدُوْنَ الخ) 4۔ النسآء : 95) ابن ام مکتوم آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! میں تو ایک نابینا شخص ہوں اور جہاد کے قابل نہیں ہوں تو اس وقت یہ الفاظ نازل ہوئے کہ اپنے گھروں میں بیٹھ رہنے والے (سوائے معذوروں کے) اور اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والے برابر نہیں ہوسکتے (یعنی مجاہدین کا درجہ بہت بلند ہے)
Narrated Al-Bara:
When the Verse:–"Not equal are those of the believers who sit (at home)," (4.95) was revealed, the Prophet said, "Call so-and-so." That person came to him with an ink-pot and a wooden board or a shoulder scapula bone. The Prophet said (to him), "Write: 'Not equal are those believers who sit (at home) and those who strive and fight in the Cause of Allah." Ibn Um Maktum who was sitting behind the Prophet then said, "O Allah's Apostle! I am a blind man." So there was revealed in the place of that Verse, the Verse:–"Not equal are those of the believers who sit (at home) except those who are disabled (by injury, or are blind or lame etc.) and those who strive and fight in the Cause of Allah." (4.95)