اللہ تعالیٰ کا قول کہ جو عورت اپنے خاوند کے لڑنے یا منہ پھیرنے سے ڈرے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ شقاق کا معنی فساد اور جنگ ہے شح کا مطلب حرص اور خواہش نفسانی ہے اور کالمعلقۃ کا مطلب ہے کہ بیچ میں لٹکی ہوئی گویا نہ بیوہ نہ شوہر والی اور نشوزا کا مطلب ہے ناراضگی خفگی اور بغض وغیرہ۔
راوی: محمد بن مقاتل , عبداللہ , ہشام بن عروہ , عروہ , عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَإِنْ امْرَأَةٌ خَافَتْ مِنْ بَعْلِهَا نُشُوزًا أَوْ إِعْرَاضًا قَالَتْ الرَّجُلُ تَکُونُ عِنْدَهُ الْمَرْأَةُ لَيْسَ بِمُسْتَکْثِرٍ مِنْهَا يُرِيدُ أَنْ يُفَارِقَهَا فَتَقُولُ أَجْعَلُکَ مِنْ شَأْنِي فِي حِلٍّ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِي ذَلِکَ
محمد بن مقاتل، عبد اللہ، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک آدمی اپنی بیوی سے اچھا برتاؤ نہیں کرتا تھا اور چاہتا تھا کہ اس کو الگ کردیا جائے عورت نے کہا اچھا میں اپنا نان و نفقہ معاف کئے دیتی ہوں مگر تم مجھے طلاق مت دو اس وقت یہ آیت نازل فرمائی گئی یعنی تم آپس میں صلح کرلو یہی اچھی بات ہے۔
Narrated 'Aisha:
Regarding the Verse:–"If a woman fears cruelty or desertion on her husband's part." (4.128) It is about a man who has a woman (wife) and he does not like her and wants to divorce her but she says to him, "I make you free as regards myself." So this Verse was revealed in this connection.