زیور کی زکوة کے متعلق احادیث
راوی: محمد بن عبدالاعلی , معتمر بن سلیمان , حسین , عمرو بن شعیب , ابوعبدالرحمن خالد , معتمر
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ حُسَيْنًا قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ وَمَعَهَا بِنْتٌ لَهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي يَدِ ابْنَتِهَا مَسَکَتَانِ نَحْوَهُ مُرْسَلٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ خَالِدٌ أَثْبَتُ مِنْ الْمُعْتَمِرِ
محمد بن عبدالاعلی، معتمر بن سلیمان، حسین، عمرو بن شعیب، ابوعبدالرحمن خالد، معتمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سابق کی طرح مروی ہے (کہ ایک خاتون جو کہ ملک یمن کی باشندہ تھی ایک روز وہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی۔ اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی تھی۔ اس کے ہاتھ میں دو عدد موٹے موٹے سونے کے کنگن تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے دریافت فرمایا کہ تم ان کی زکوة ادا کرتی ہو؟ اس نے جواب دیا کہ نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم کو یہ اچھا لگتا ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تم کو آگ کے دو کنگن پہنائے؟َ۔ یہ بات سن کر اس نے دونوں کنگن اتار دیئے اور عرض کیا یہ دونوں کنگن اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لئے ہیں)۔
‘Amr bin Shuaib said: “A woman came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with a daughter of hers, and on her daughter’s arm were two bangles” — a similar report, in Mursal form. (Hasan)