سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ زکوة سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 403

آیت کریمہ کی تفسیر

راوی: یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین , ابن وہب , عبدالجلیل بن حمید یحصبی , ابن شہاب , ابوامامة بن سہل بن حنیف

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَلِيلِ بْنُ حُمَيْدٍ الْيَحْصَبِيُّ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ فِي الْآيَةِ الَّتِي قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ قَالَ هُوَ الْجُعْرُورُ وَلَوْنُ حُبَيْقٍ فَنَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُؤْخَذَ فِي الصَّدَقَةِ الرُّذَالَةُ

یونس بن عبدالاعلی و حارث بن مسکین، ابن وہب، عبدالجلیل بن حمید یحصبی، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اس آیت کریمہ" وَلَا تَيَمَّمُوا الْخَبِيثَ مِنْهُ تُنْفِقُونَ " کی تفسیر کے سلسلہ میں یعنی تم لوگ خراب مال اور گندے مال دینے کا ارادہ نہ کرو اس کو تم خرچ کرتے ہو لیکن تم گندہ مال نہیں لیتے۔ آخر آیت کریمہ تک۔ انہوں نے بیان کیا کہ خبیث سے مراد (کھجور کی بہت خراب قسم) جعرور اور لون حبیق ہیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زکوة میں گندے اور خراب مال قبول کرنے سے منع فرمایا ہے

Abu Umamah bin Sahl bin Hunaif said, concerning the Verse in which Allah, the Mighty and Sublime, says: And do not aim at that which is bad to spend from it.” This refers to bad quality dates. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade taking bad quality dates as Sadaqah. (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں