کان (معدنیا ت) کی زکوة سے متعلق احادیث
راوی: قتیبہ , ابوعوانة , عبیداللہ بن اخنس , عمرو بن شعیب
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَخْنَسِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ مَا کَانَ فِي طَرِيقٍ مَأْتِيٍّ أَوْ فِي قَرْيَةٍ عَامِرَةٍ فَعَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ جَائَ صَاحِبُهَا وَإِلَّا فَلَکَ وَمَا لَمْ يَکُنْ فِي طَرِيقٍ مَأْتِيٍّ وَلَا فِي قَرْيَةٍ عَامِرَةٍ فَفِيهِ وَفِي الرِّکَازِ الْخُمْسُ
قتیبہ، ابوعوانة، عبیداللہ بن اخنس، عمرو بن شعیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ (راستہ میں) پڑی ہوئی چیز سے متعلق کیا حکم ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص آمدورفت کے راستہ میں آیا یا کوئی شخص کسی آباد گاؤں میں ملاقات کرے تو ایک سال تک اس کا اعلان اور شہرت کرو اگر اس چیز کا مالک آجائے تو وہ چیز اس کو واپس دے دو اگر اس کا مالک نہ آئے تو وہ چیز تمہاری ہے اور جو راستہ آباد نہ ہو یا جو گاؤں آباد نہ ہو تو اس میں سے اور کان میں سے پانچواں حصہ وصول کیا جائے گا باقی تمام حصہ اس شخص کا ہے جس کو وہ چیز ملی ہے۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, that his grandfather said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about Al-Luqa He said: ‘That which is found on a much- traveled road or in an inhabited village, announce it for a year. If its owner comes (and takes it, well and good), otherwise it is yours. That which was not found on a much-traveled road or in an inhabited village is subject to the Khums, as is Rikaz.” (Hasan)